ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / ہریانہ: پرالی کے دھوئیں سے پریشان، 24 افسران اور ملازمین معطل

ہریانہ: پرالی کے دھوئیں سے پریشان، 24 افسران اور ملازمین معطل

Tue, 22 Oct 2024 18:17:10  SO Admin   S.O. News Service

چندی گڑھ، 22/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی )ہریانہ میں پرالی جلانے پر پابندی عائد ہے، لیکن اس میں خاطر خواہ کمی نظر نہیں آ رہی۔ اس صورتحال کے پیش نظر، حکومت نے محکمہ زراعت کے 24 افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی کی ہے۔ منگل کو حکومت نے ان 24 ملازمین کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا، جن میں ایگریکلچر ڈیولپمنٹ افسر سے لے کر ایگریکلچر سپروائزر تک شامل ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ آلودگی روکنے میں ناکام رہنے پر ہریانہ حکومت نے یہ کارروائی کی ہے۔ حکومت کے ذریعہ جاری حکم کے مطابق معطل کیے گئے ملازمین میں سونی پت کے 2، پانی پت کے 2، ہسار کے 2، جیند کے 2، کیتھل کے 3، کرنال کے 3، فتح آباد کے 3، کروکشیتر کے 4 اور انبالہ کے 3 ملازمین شامل ہیں۔ ان سبھی افسران کی ڈیوٹی پرالی جلانے سے روکنے کے لیے کی گئی تھی، لیکن یہ اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے۔

قابل ذکر ہے کہ پرالی جلانے سے روکنے میں ناکام رہنے پر سپریم کورٹ نے پنجاب اور ہریانہ حکومت کے ساتھ ساتھ پینل کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ کو بھی پھٹکار لگائی تھی۔ اس کے ساتھ ہی دونوں ریاستوں کے چیف سکریٹری کو 23 اکتوبر کو عدالت میں پیش ہونے کو کہا تھا۔ اس سے قبل ہی ہریانہ حکومت نے ریاست میں سخت قدم اٹھا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتہ کہا تھا کہ پنجاب اور ہریانہ حکومت نے پرالی جلانے والوں کے خلاف کسی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ علاوہ ازیں سی اے کیو ایم کو بھی پھٹکار لگاتے ہوئے لاپروا افسران کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا تھا۔


Share: